ہندوستان ریلوے دنیا میں سب سے طویل نیٹ ورک میں سے ایک ہے. یہ مسافروں کو دلکش مناظر سے لیکر خوفناک مناظر تک ہر طرح کی سہولت فراہم کرتا ہے. چند ریلوے اسٹیشن ایسے ہیں جن کو بھوت زدہ اسٹیشنوں میں شمار کیا جاتا ہے آئیے ان میں سے 5 اسٹیشنوں سے متعارف ہوتے ہیں.
بیروگ اسٹیشن (BOF) شملہ:
یہ بیروگ سرنگ یا سرنگ نمبر 33 سے قریب واقع ہے جہاں پر بہت سارے عجیب وغریب عمل وہاں کے مقامی باشندوں نے دیکھا ہے. اس سرنگ کو انگلینڈ کے ایک انجینئر نے بنایا تھا جس نے خود کشی کرلی تھی اور اس کو سرنگ کے قریب ہی دفنا دیا گیا تھا، اس کے کچھ ہی دنوں بعد، بہت سارے لوگوں کو یہ محسوس ہوا کہ اس سرنگ میں اس کے روح کا وجود ہے.
بیگوں کودور اسٹیشن، مغربی بنگال
اس ریلوے اسٹیشن کو 42 سالوں تک بند رکھا گیا، جب بہت سارے مسافروں نے یہ شکایت درج کرائی کہ اسٹیشن پر غیر مناسب اوقات میں عورت کی شکل میں بھوت رہتا ہے. لوگوں کا عقیدہ ہے کہ جو ایک مرتبہ بھوت کو دیکھ لیتا ہے تو وہ اسکے بعد جلد ہی مر جاتا ہے. مسافروں نے آمدو رفت بند کر دی اور ریلوے عملہ بھی وہاں سے بھاگ گیا تھا، 2009 میں ریلوے اسٹیشن کو دوبارہ کھول دیا گیا لیکن مسافروں کے دلوں سے خوف اور ڈر ابھی تک زائل نہیں ہوا ہے.
نینی اسٹیشن (NYN)، اتر پردیش
ریلوے اسٹیشن کے قریب واقع نینی جیل میں، کئی حریت پسندوں] پر تشدد کیا گیا اورانکو موت کی سزائیں بھی دی گئیں. لوگوں کا یقین ہے کہ ابھی بھی اسٹیشن کے گرد ان کے اثرات ہیں اور رات میں یہ پیچھا بھی کرتے ہیں.
چتور اسٹیشن (CTO)، آندھرا پردیش
لوگوں کا یقین ہے کہ یہ اسٹیشن ہری سنگھ نامی ایک سی آر پی ایف افسر کی روح سے بھوت زدہ ہے جن پر اکتوبر 2013 میں ان ہی کے ایک آرپی ایف اور ٹی ٹی ای یس اہلکار کے ذریعہ حملہ کیا گیا تھا. وہ چتور نامی ریلوے اسٹیشن پر اتر گئے لیکن اپنے زخم کے سامنے زندگی کی بازی ہار گیا.
لدھیانہ اسٹیشن (LDH)، پنجاب
یہ خیال کیا جاتا ہے بکنگ کاؤنٹر کے پاس ایک چھوٹا سا کمرہ ہے جو سبھاش نامی عہدیدار کی روح سے بھوت زدہ ہے جو 2004 میں کمرے کے اندر ہی مر گئے تھے. اس کمرے میں جو بھی بیٹھتا ہے وہ عجیب وغریب چیزوں کا مشاہدہ کرتا ہے.