حسان کا روساری چرچ ایک غیر معروف جگہ ہے جو کہ ایک خوبصورت جگہ پر واقع ہے اور حسان کے شیٹی ہالی سے تقریبا 22 کلو میٹر دور ھماوتھی ندی کے کنارے پر ہے. چرچ کی سب سے عمدہ خوبی یہ ہے کہ مانسوں کے مہینیہ میں زیراب ہو جاتا ہے.
روساری چرچ تاریخ کے آئینے میں
فرانسیسی مشنریوں نے 1860 ء میں شیتھی ہالی چرچ کو تعمیر کیا تھا. بعض کوگوں کا یہ خیال ہے کہ بہت سالوں پہلے چرچ کے آس پاس میں ایک گاؤں موجود تھا. 1960 میں گورور ڈیم کی تعمیر ہیماوتی جھیل کے سیلاب کا باعث بنا. مسلسل سیلاب کی وجہ سے چرچ اور اس کے آس پاس کے علاقے کو چھوڑ دیا گیا تھا. مانسوں میں ہمیشہ یہ چرچ پانی میں ڈوب جاتا ہے اور اس کا صرف ایک حصہ دیکھتا ہے جو کہ ایک غیر معمولی منظر پیش کرتا ہے.
دلچسپ حقائق
کہا جاتا ہے کہ روساری چرچ کی تعمیر کے لئے مارٹر اور اینٹوں کے ساتھ ساتھ گڑ اور انڈے کے مرکب کا بھی استعمال کیا گیا تھا .
مانسون کے دوران پورا چرچ پانی میں ڈوب جاتا ہے اور پانی کم ہوتے ہی چرچ پورے شان و شوکت کے ساتھ نظر آنے لگتا ہے .
مختلف علاقائی فلموں اور سیریلوں کو چرچ کے ارد گرد فلمایا گیا ہے .
چرچ کا ڈھانچہ مٹ چکا ہے لیکن ابھی بھی یہ شان و شوکت کے ساتھ کھڑا ہے .
خیمہ لگانا اور رہائش
فطرت کے دلدادہ لوگ ندی کے ایک کنارے پر کیمپ بھی لگا سکتے ہیں اس کے علاوہ قریب ہی میں واقع رپا نامی جزیرہ بھی رہائش کا دوسرا بہترین آپشن ہو سکتا ہے.
سیاحت کا مناسب وقت:
سال کے کسی بھی مہینے میں اس منفرد چرچ کی زیارت کیا جا سکتا ہے. مانسون کے بعد، جب پانی کم ہو جاتا ہے، اور مکممل چرچ کا نظارہ ممکن ہو جاتا ہے. تو زیراب چرچ ایک ہی ساتھ مختلف دلکش نظاروں کا مرکز بن جاتا ہے.
ارد گرد کی دلکش چیزیں
بیلور اور ہیلیبڈ: کرناٹک کے تاریخی شہر جو کہ مندروں اور فن تعمیر کے لئے مشہور ہیں.
شروینابیلگولا: شریانابیلگوولا میں گوماتیشور بہوبالی کی ایک مجسمہ ہے. اس شہر کو جینیوں کے سب سے اہم عبادتی مقامات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے.
کیسے پہنچیں؟
مقام: شیتھی ہالی بنگلور سے 205 کلومیٹر ہے، حسان سے 22 کلو میٹر اور میسور سے 123 کلو میٹر دور ہے.
بذریعہ ریل: روزانہ یشونت پور سے شیتھی ہالی کیلئے مختلف ٹرینیں ہیں.