بھارت میں ساحلوں کا مطلب صرف ریت اور سمندر کا کنارہ نہیں ہے، بلکہ اس کا مطلب چاٹ کی ریڑھیاں، کھلونے بیچتے لوگ اور گنے کے رس کی دکانیں بھی ہے۔ کسی کے لئے ساحل سمندر کا مطلب صاف شفاف پانی اور ناریل کے اونچے درخت ہیں، تو دوسروں کے لئے اس کا مطلب پانی والے کھیل اور اس طرح کی دیگر مہم جوئیاں ہیں۔ لیکن اگر آپ ایک کامل نمونہ کی تلاش میں ہیں تو دمن اور دیو کے سمندری ساحل آپ کی مطلوبہ منزل ہیں۔
دمن کے بہترین سمندری ساحل
دیوکا ساحل
ایک لمبے خطِ ساحل والا دمن کا یہ سمندری کنارہ فیملی کے ساتھ لطف اٹھانے کے لئے بہترین مقام ہے۔ دیوکا ساحل پر پانی میں کچھ چٹانیں بھی ہیں اس لئے ہر جگہ تیراکی کی اجازت نہیں ہے۔ یہاں کا تفریحی پارک بھی بہت خوبصورت ہے اور بچوں کو بے حد پسند آتا ہے۔ دیوکا ساحل پر سمندر کی طرف دیکھتے ہوئے کافی کی چسکیاں لینا یا گرما گرم تلی ہوئی مچھلیوں سے لطف اندوز ہونا آپ کی چھٹیوں کے مزہ کو دوبالا کر دیتا ہے۔
اہم معلومات: اس ساحل پر سنہری ریت نہیں ہے، بلکہ یہ ساحل کالی مٹی پر مشتمل ہے۔
جام پور ساحل
جام پور ساحل ایک طرح سے دیوکا ساحل سے بالکل مختلف ہے، لیکن اس کی خوبصورتی نرالی ہے۔ دمن کے جنوبی حصہ میں واقع یہ ساحل ان لوگوں کے لئے ہے جو راحت وسکون کی تلاش میں ہیں۔ یہاں پر کوئی تفریحی پارک یا ایک دوسرے سے گتھم گتھا کھانوں کی ریڑھیاں نہیں ہیں جو آپ کی توجہ اپنی جانب کھینچیں۔ اس کے برخلاف، اگر آپ آرام کرنا چاہتے ہیں یا بحر عرب کے ٹھنڈے پانی میں تیرنا چاہتے ہیں یا جنس کے درختوں کے سایہ میں بیٹھنا چاہتے ہیں، تو جام پور ساحل ہی آپ کی منزل ہے۔
مشورہ: اس ساحل پر سورج غروب ہونے کا منظر بہت دلکش ہوتا ہے، اس لئے اپنے سفر کی منصوبہ بندی کرتے وقت یہ بات ذہن میں رکھیں
دیو کے بہترین سمندری ساحل
ناگوا ساحل
ماہی گیروں کا یہ چھوٹا سا گاؤں دیو کے ساحلوں کا ایک شاندار تجربہ پیش کرتا ہے۔ گھوڑے کی شکل میں بنا ہوا ناگوا ساحل سیاحوں کی توجہ کا بڑا مرکز ہے، کیونکہ یہاں پر سیاحوں کی کشش کے لئے کافی کچھ ہے۔ یہاں پر کیلے کے پیڑ کی کشتیوں کی سواری کرنے، پیرا سیلنگ کرنے، جیٹ اسکی انگ کرنے اور سرفنگ کرنے کی سہولیات موجود ہیں۔ یہاں پر آپ کو جگہ جگہ ناریل اور بُھٹے بیچنے والے ملیں گے۔ انہی خصوصیات کی وجہ سے دیو کا سفر کرنے والے سیاحوں کے درمیان ناگوا ساحل سب سے زیادہ مقبول ہے۔
اہم معلومات: ناگوا کا معنی “نیا گوا” ہے۔ سامراجی نظام حکومت کے دوران گوا کے بہت سے خاندان اس ساحل کے اطراف میں آ کر آباد ہو گئے تھے۔
چکرتیرتھ ساحل
دیو کے لگ بھگ وسط میں واقع چکرتیرتھ ساحل ان لوگوں کے لئے ہے جو تنہائی کی تلاش میں ہیں۔ یہ ساحل بالکل پر سکون ہے اور کناروں پر چٹانوں کا سلسلہ ہے جس کی وجہ سے یہ دوسرے ساحلوں سے مختلف نظر آتا ہے۔ تصویریں لینے کے لئے اس ساحل پر بے انتہا خوبصورت پس منظر اور بے حد دلکش نظارے ہیں۔ دیو میں سورج غروب ہونے کا مقام اسی ساحل پر واقع ہے، اور یہ کہنے کی ضرورت نہیں ہے کہ آپ بالکل نہیں چاہیں گے کہ آپ یہاں پر سورج غروب ہونے کا منظر نہ دیکھ سکیں۔
اہم معلومات: چکرتیرتھ کا نام ساحل پر واقع بھگوان کرشن کے ایک مندر کے نام پر رکھا گیا ہے۔ اس مندر سے بہت ساری افسانوی کہانیاں جڑی ہوئی ہیں۔
گھوگھلا ساحل
دیو سے 15 کلومیٹر کی دوری پر واقع گھوگھلا ساحل بھی ان مقامات میں سے ہے جہاں دیو کا سفر کرنے والے ہر شخص کو ضرور جانا چاہئے، کیونکہ یہاں پر راحت وسکون کا بے مثال تجربہ حاصل ہوتا ہے۔ یہاں پر زیادہ مقبول ناگوا ساحل کی طرح بھیڑ بھاڑ نہیں ہوتی ہے، لیکن یہاں پر بھی آپ پانی والے کھیلوں کا لطف اٹھا سکتے ہیں۔ تیراکی کا شوق رکھنے والوں کے لئے گھوگھلا ساحل ایک مثالی مقام ہے جہاں آپ بچوں کے ساتھ اچھا وقت گزار سکتے ہیں۔ اور اگر آپ خوش قسمت ہوئے تو ہو سکتا ہے آپ کو یہاں ڈالفن بھی دیکھنے کو مل جائیں۔
اہم معلومات: شادی سے قبل کی فوٹوگرافی کے لئے اس ساحل نے ایک بہترین مقام کے طور پر مقبولیت حاصل کر لی ہے
جالندھر ساحل
مختلف جگہوں پر ساحلوں کی جو خیالی تصویریں نظر آتی ہیں، ناریل کے درختوں سے گھرا ہوا جالندھر ساحل ان تصویروں کی حقیقی عکاسی کرتا ہے۔ یہاں بھیڑ بھاڑ بالکل نہیں ہے اور ساحل ایک دم پر سکون اور صاف وشفاف ہے۔ ناریل کے درختوں کے پتوں کے درمیان سے افق کو دیکھنے کا جو لطف ہے وہ ناقابل بیان ہے۔
اہم معلومات: اس ساحل کا نام قریب ہی میں واقع ایک آستانہ سے موسوم ہے جو ایک افسانوی شیطان “جالندھر” کا ہے۔ اس شیطان کو بھگوان کرشن نے قتل کیا تھا۔
تو کیا آپ دمن اور دیو کے ساحلوں کی تازہ نمکین ہوا میں سانس لینا چاہیں گے؟