موجودہ وقت میں اسمارٹ سٹی کے چلن کے بعد سے شہروں کا اندازہ کرنے کا پیمانہ بدل گیا ہے۔ پہلے جہاں سب سے ترقی یافتہ اور جدید سہولیات سے لیس شہر کو دارالحکومت کہتے تھے۔ وہیں آج کے دور میں شہر کا اندازہ کرنے کا ایک ضروری پیمانہ میٹرو ٹرین بن گئی ہے۔ تکنیک کی اس دین سے شہر کا ہر کونا صرف چند منٹ میں آپس میں جُڑ جاتا ہے۔ اس سے بغیر ٹریفک جام کے میلوں کے فاصلے ہمارے قدموں میں جھک جاتی ہے اور ملک و دنیا میں بڑھ رہی آلودگی اور ٹریفک کے مسئلے کو کم کرنے میں میٹرو کی شراکت کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ کچھ ایسا ہی فائدہ ہو گا نوابوں کے شہر لکھنؤ کو جب لکھنؤ میٹرو بن کر تیار ہو جائے گی۔ لکھنؤ ایسا شہر جو اپنی ادب اور لاجواب کھانے کے لئے جانا جاتا ہے۔ لیکن اب وہ دن دور نہیں ہے۔ جب اس شہر میں میٹرو فراٹا بھرے گی۔ اس کی تعمیر کا کام کافی تیزی سے چل رہا ہے۔ ایسی امید ہے کہ نومبر کے آخری ہفتے یا پھر دسمبر میں لکھنؤ میں میٹرو سروس شروع ہو جائے گی۔ جانیے کیا خاص گے لکھنؤ میٹرو میں–
جام سے ہوتا ہے برا حال، ملے گی نجات
لکھنؤ نوابوں کا شہر کہا جاتا ہے کیونکہ یہاں نوابوں سے منسلک بہت سی چیزیں ہیں جو اس شہر کا طویل عرصے تک توجہ رہی ہیں۔ لیکن ریاست کی دارالحکومت اور یوپی کا سب سے خوبصورت شہر ہونے کے ناطے یہاں کی آبادی میں بھی دوسرے بڑے شہروں کی طرح اضافہ ہوا ہے۔ ایسے میں لکھنؤ کی سڑکوں پر گاڑیوں سے جام لگنا لازمی ہے۔ وہیں یہاں آئے ہر طبقے کے لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ساتھ ہی یہ جام موسم گرما میں انتہائی ناقابل برداشت ہو جاتا ہے اس کی وجہ سے شہر کی آلودگی کی سطح میں بھی کافی اضافہ ہو جاتا ہے۔
جدید خصوصیات سے ہوگی لیس–
لکھنؤ میٹرو شہر کو ٹریفک جام اور آلودگی سے تو نجات دلائے گی ہی، ساتھ ہی لکھنؤ میٹرو اب تک کی سب سے جدید میٹرو سروس ہو جائے گی۔ لکھنؤ میٹرو کے کوچ میں مسافروں کی سہولت کے لئے جدید انائونسمنٹ اینڈ ڈسپلے سسٹم، ایمرجنسی کمیونیکیشن سسٹم، ٹرین کے کنٹرولر سے بات چیت کے لئے ٹاک بیک کی سہولت، سی سی ٹی وی سے نگرانی، معذوروں کے وہیل چیئر کے لئے خصوصی جگہ، ایڈجسٹیبل فلور جیسی خصوصیات ہیں۔
گو اسمارٹ سے بدلے گی لوگوں کی زندگی –
لکھنؤ میٹرو میں آٹومیٹک فیئر کلیکشن کے لئے استعمال ہونے والے کارڈ کا نام ‘گو اسمارٹ’ ہوگا۔ اس اسمارٹ کارڈ کو مسافر کے بینک اکاؤنٹ سے بھی جوڑنے کرنے کی سہولت ہوگی۔ جو خود بہ خود کم از کم کرایہ کے بعد ریچارج ہو جایا کرے گی۔ اسی کارڈ سے شاپنگ کے علاوہ 28 مختلف سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کی سہولیات کو جوڑا جا سکے گا۔ اس ‘گو اسمارٹ کارڈ “کااستعمال سٹی اور روڈ ویز بسوں میں بھی کیا جا سکتا ہے۔ یہی کارڈ مستقبل میں کانپور اور وارانسی کی میٹرو میں بھی ویلڈ ہوں گے۔
جدید اسكائی واك دلائے گا آسان سفر–
لکھنؤ میٹرو میں سب سے زیادہ جدید اسكائی واك بھی بنایا جائے گا۔ اسكائی واك کی سہولت لکھنؤ جنکشن اور میٹرو کے درگاپوري اسٹیشن کے درمیان مسافروں کو ملے گی۔ اس سے میٹرو سے اترنے والے مسافر براہ راست اسٹیشن پہنچ جائیں گے۔ اس اسكائی واك پر مسافروں کے لئے ٹکٹ گھر اور فوڈ پلازہ ہوگا تاکہ وہ سفر کے دوران کھانے پینے کا سامان بھی خرید سکیں۔ یہ اسكائی واك فٹ اوور برج، اسکیلیٹر اور لفٹوں سے منسلک ہوگا ، جس سے مسافروں کو پلیٹ فارم سے چڑھنے-اترنے میں بھی دقتیں نہیں ہوں گی۔
صرف آسان ہی نہیں بلکہ سستا بھی ہوگا سفر
حکومت کا دعوی ہے کہ میٹرو کا سفر کافی سستا ہوگا۔ ریزرو آٹو سے جہاں ٹرانسپورٹ نگر سے منشي پليا کے درمیان 200 روپے کرایہ لگتا ہے۔ وہیں میٹرو میں اتنے فاصلے کا کرایہ صرف 38 روپے ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی میٹرو میں سب سے مہنگا ٹکٹ 38 روپے کا اور سب سے سستا ٹکٹ 5 روپے ہوگا۔
دسمبر سے لے سکیں گے میٹرو کا مزہ
لکھنؤ میٹرو کے پہلے مرحلے میں چودھری چرن سنگھ ہوائی اڈے سے منشی پلیا تک 23 کلومیٹر کا سفر مارچ میں شروع ہو جائے گا۔ جس میں کل 23 اسٹیشن ہوں گے۔ موصول اطلاع کے مطابق اس کے ابتدائی سفر میں کل 23 اسٹیشن آئیں گے جس میں ٹرانسپورٹ نگر، چارباغ، حضرت گنج، اندرانگر اور منشي پليا اہم اسٹیشن ہوں گے۔
Originally written by Manoj Tiwari. Read here.